کیا اب ہم اس قابل بھی نہیں رہے کہ تم حال ہی پوچھ لیتے میں کیوں خاموش تھی تم وہ بات ہی پوچھ لیتے زندگی تو بہت ویران ہے تم میری خوشی کا کوئی راز ہی پوچھ لیتے