Add Poetry

حجاب -٢

Poet: UA By: UA, Lahore

کر دیجئے ابواب مکمل کتاب کے
اطوار چھوڑ دیجئے اب تو حجاب کے
جسکا کوئی بھی حل نہیں یہ وہ سوال ہے
ملتے نہیں نکات کہیں سے جواب کے
محرموں سے یہ پردہ جائز نہیں ہوتا جناب
چہرہ چھپا لیا ہے کیوں پیچھے نقاب کے
نظر عنایت اس طرف اک بار تو کیجئے
در آپ کھول دیجئے اب تو حجاب کے
گلشن میں بہاروں کا سماں ہے عروج پہ
کھلے ہیں پھول رنگ برنگے گلاب کے
آ جاؤ کے ہم لطف اٹھائیں بہار کا
اک بار جا کے آتے نہیں دن بہار کے
چہرہ بھی مضطرب ہے نگاہیں اداس ہیں
کیوں آج مضمحل مزاج ہیں جناب کے
جسے کسی نے کھول کے پڑھنا گوارا نہ کیا
اوراق گمشدہ ہیں ہم اس کتاب کے
عظمٰی ہمیں اب ہر کوئی یہ کہنے لگا ہے
کیا بھاگنے سے حاصل پیچھے سراب کے

Rate it:
Views: 343
13 May, 2012
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets