حد سے باہر

Poet: Kaiser Mukhtar By: Kaiser Mukhtar, Hong Kong

آپ جب سے جوان ہونے لگے
اپنے تو امتحان ہونے لگے

یہ جوانی نشہ جو بننے لگے
حد سے باہر طوفان ہونے لگے

میں نے ان کے حضور سجدہ کیا
جو آذری کعبہ کی جان ہونے لگے

منیٰ میں پتھر نہ اٹھائے بنے
خود جو تارد اماں ہونے لگے

انتہائے تہذیب جب بھی ہوئی
لوگ پھر سے حیوان ہونے لگے

ہم نے رخت سفر جو باندھ لیا
آخرت کے ساماں ہونے لگے

احوال اہل دل مت پوچھ قیصر
اب تو عبرت ساماں ہونے لگے

 

Rate it:
Views: 470
17 Sep, 2008