Add Poetry

حرف شکوہ نہ لب پہ لاؤ تم

Poet: آتش بہاولپوری By: Laiba Junaid, Sialkot

حرف شکوہ نہ لب پہ لاؤ تم
زخم کھا کر بھی مسکراؤ تم

اپنے حق کے لیے لڑو بے شک
دوسروں کا نہ حق دباؤ تم

سب اسے دل لگی سمجھتے ہیں
اب کسی سے نہ دل لگاؤ تم

مصلحت کا یہی تقاضا ہے
وہ نہ مانیں تو مان جاؤ تم

اپنا سایہ بھی اب نہیں اپنا
اپنے سائے سے خوف کھاؤ تم

موت منڈلا رہی ہے شہروں پر
جا کے صحرا میں گھر بناؤ تم

دوستوں کو تو خوب دیکھ چکے
دشمنوں کو بھی آزماؤ تم

راستی پہ مدار ہو جس کا
اب نہ وہ بات لب پہ لاؤ تم

جو بھلا مانگتے تھے سر بت کا
ان بزرگوں کو پھر بلاؤ تم

Rate it:
Views: 450
07 Jul, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets