حرف غلط نہ تھا مجھہ سمجھا گیا غلط
لکھا گیا غلط کبھی سمجھا گیا غلط
بس میں غلط نہ تھا میری باتیں غلط نہ تھ
مجھہ کو میرے کلام کو جانچا گیا غلط
میزان درست تھا پلڑ ے درست تھے
لیکن یہ کون دیکھتا کہ تولا گیا غلط
مجھ میں نہیں تھے عیب کسوٹی میں عیب تھے
میرا تھا یہ قصور کہ پرکھا گیا غلط
طوفان کے بعد اہل تدتبر کو سے یہ فکر
سا حل کا تھا قصور دریا گیا غلط
افراد ہے غلط یہ تصورات ہے غلط
یہ اس معاشرے ہی کو ڈھالا گیا غلط