دل ان پہ آگیا جب بالائے بام دیکھا
قلب و نظر میں ان کے ایسا پیام دیکھا
ہم دل ہی ہار بیٹھے محفل تیری ساقی
جب لب پہ مسکراہٹ آنکھوں جام دیکھا
میری محبتوں کا کوئی جواب لائے
اپنا تو ہر تصور ان کے ہی نام دیکھا
دل ان کا آئینہ ہے جب جب بھی میں نے چاہا
گردن جھکا کے ان کو ہر صبح و شام دیکھا
ہونٹوں پہ تلخ باتیں آنکھوں میں شوخیاں ہیں
پیر مغاں تمہارا یہ اہتمام دیکھا