Add Poetry

حسن کے پجاری

Poet: امن وسیم By: امن وسیم, ملتان

یہ بیوپار جو حسن کے ہیں پجاری
مصنوعی جن کی ہے سب آہ و زاری

یہ ظالم سفاک سنگدل ہوتے ہیں
یہ خاکی تو ہیں پر فطرت میں ناری

محبت کا مطلب یہ کب جانتے ہیں
محبت کے احساس سے ہیں یہ عاری

دوشیزہ حسیں جب کوئی دیکھ لیں یہ
تو ان کے دلوں میں بڑھے بے قراری

مسلتے ہیں فطرت کے رنگوں کو ایسے
کہ فریاد کرتی ہے بے بس بے چاری

ظاہر بھی ظالم ہے باطن بھی ظالم
یہ تلوار ایسی جو کہ ہو دو دھاری

تعلق کوئی بھی نہ ان سے رکھو تم
دشمنی بھی بری اور بری ان کی یاری

جو کچھ چاہا ان کو وہی مل گیا ہے
انہوں نے تو کوئی بھی بازی نہ ہاری

سنا ہے کہ منصف ہے وہ عرش والا
نجانے کب آئے گی ان کی بھی باری

امن تم خدا سے نہ مایوس ہونا
دیکھنا ان کا انجام آخر ہے خواری

Rate it:
Views: 603
21 Mar, 2013
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets