حسین ہاتھوں میں پھولوں کا آج دستہ نہیں

Poet: Dr.Zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore,Pakistan

پہنچ میں جو نہ ہو اس کے لیے ترستا نہیں
یوں اپنے حال پہ روتا نہیں میں ہنستا نہیں

سنائی دیتی ہے اس کی گرج تو دور تلک
فقط گرجتا ہے بادل کہیں برستا نہیں

ترے اعمال کہ تو بند گلی میں جا پہنچا
کہیں سے بچ کے نکلنے کا کوئی رستہ نہیں

یوں لگ رہا ہے کہ اس شہر سے خفا ہے بہار
حسین ہاتھوں میں پھولوں کا آج دستہ نہیں

اے نونہال وطن ! کیسی تیری محرومی
ہے عمر پڑھنے کی کاندھے پہ تیرے بستہ نہیں

خرابیاں ہیں اگرچہ وطن میں ہر جانب
ہوں فکر مند بہت پھر بھی دل شکستہ نہیں

محبتوں سے دلوں پر کرو گے راج سدا
جبر سے کوئی بھی زاہد دلوں میں بستا نہیں

Rate it:
Views: 881
01 Jun, 2013