حسین ہاتھوں میں پھولوں کا آج دستہ نہیں
Poet: Dr.Zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore,Pakistanپہنچ میں جو نہ ہو اس کے لیے ترستا نہیں
 یوں اپنے حال پہ روتا نہیں میں ہنستا نہیں
 
 سنائی دیتی ہے اس کی گرج تو دور تلک
 فقط گرجتا ہے بادل کہیں برستا نہیں
 
 ترے اعمال کہ تو بند گلی میں جا پہنچا
 کہیں سے بچ کے نکلنے کا کوئی رستہ نہیں
 
 یوں لگ رہا ہے کہ اس شہر سے خفا ہے بہار
 حسین ہاتھوں میں پھولوں کا آج دستہ نہیں
 
 اے نونہال وطن ! کیسی تیری محرومی
 ہے عمر پڑھنے کی کاندھے پہ تیرے بستہ نہیں
 
 خرابیاں ہیں اگرچہ وطن میں ہر جانب
 ہوں فکر مند بہت پھر بھی دل شکستہ نہیں
 
 محبتوں سے دلوں پر کرو گے راج سدا
 جبر سے کوئی بھی زاہد دلوں میں بستا نہیں
More General Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 