حصار

Poet: م الف ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi (Arshi), Karachi

چہرہ آتا نظر بار بار آپ کا
انتظار آپ کا بے شمار آپ کا

کچھ بھی بتانے کی اب ضرورت نہیں
قابلِ دید ہے یہ خمار آپ کا

اب تو مشکل ہے یہ ٹوٹ جائے کبھی
دل نے کرلیا ہے اب حصار آپ کا

چھوڑ کر مجھ کو جی لو گے کیا چین سے
دل رہے گا یہ اب بے قرار آپ کا

کچھ تو آئی ہے تبدیلی ہم میں بھی اب
ہم اتاریں گے سارا ادھار آپ کا

آپ کے بارے میں ہی تو پوچھا تھا بس
کتنا تھا چہرہ پھر شرمسار آپ کا

اب نہ مل پائے گا کوئی ہم سا یہاں
اب کرے گا یوں کون اعتبار آپ کا
 

Rate it:
Views: 418
08 Dec, 2018