حق والوں کے حق میں ، عدالت کون کرے گا
Poet: اخلاق احمد خان By: Akhlaq Ahmed Khan, Karachiحق والوں کے حق میں ، عدالت کون کرے گا
 یہاں سب ہی مجرم ہیں ، وکالت کون کرے گا
 
 سچ کے محاز پر یہاں بِک جاتے ہیں لباس تک
 بتاٶ خود اپنی یہ ، حالت کون کرے گا
 
 ڈاکٹر نہیں ، انجنٸیر نہیں ، سیاست دان بنوں
 پڑھ لکھ کر ایسی ، جہالت کون کرے گا
 
 دوسری شادی اب کسی گالی سے کم نہیں
 چھوڑو نام اپنے ایسی ، زلالت کون کرے گا
 
 کر کچھ صدقہ خیرات اور مستی میں جی اخلاق
 کیوں سوچتا ہے یتیموں کی ، کفالت کون کرے گا
More General Poetry






