حقیقت اور زندگی

Poet: Ajaz Hanif Ajiz By: Ajaz Hanif Ajiz, karachi

بےثمر اجڑا شجر لگتا ہے
مجھے رسوائی سے ڈر لگتا ہے

خواہشات کی تکمیل ہوتی نہیں
آدمی کا منہ کھلی قبر لگتا ہے

مدہوش رہے جو ہر وقت
ایسا آدمی بے خبر لگتا ہے

قیام نہیں کوئی بھی منزل تک
زندگی اک ایسا سفر لگتا ہے

کبھی نہ دیکھوں گا اٹھا کے آنکھ
آپ کو برا یہ اگر لگتا ہے

ہم فقیر تو ہیں بے مکاں عاجز
جہاں رکے وہی اپنا گھر لگتا ہے

Rate it:
Views: 611
20 Oct, 2012