حقیقت اور زندگی
Poet: Ajaz Hanif Ajiz By: Ajaz Hanif Ajiz, karachiبےثمر اجڑا شجر لگتا ہے 
 مجھے رسوائی سے ڈر لگتا ہے
 
 خواہشات کی تکمیل ہوتی نہیں 
 آدمی کا منہ کھلی قبر لگتا ہے
 
 مدہوش رہے جو ہر وقت 
 ایسا آدمی بے خبر لگتا ہے
 
 قیام نہیں کوئی بھی منزل تک 
 زندگی اک ایسا سفر لگتا ہے 
 
 کبھی نہ دیکھوں گا اٹھا کے آنکھ 
 آپ کو برا یہ اگر لگتا ہے
 
 ہم فقیر تو ہیں بے مکاں عاجز 
 جہاں رکے وہی اپنا گھر لگتا ہے
More General Poetry






