حقیقت کو تخیل کی نگاہوں میں سجا دوں
Poet: UA By: UA, Lahoreحقیقت کو تخیل کی نگاہوں میں سجا دوں
حقائق کیا ہیں یہ سارے زمانے کو بتادوں
کوئی کب تک تخیل سے حقیقت کو چھپائے گا
کہو تو ہر حقیقت کو خیالوں میں بتادوں
کوئی چاہے نہ چاہے سچ نہیں چھپتا چھپانے سے
تو اچھا ہے کہ پہلے سے ہی یہ پردہ ہٹا دوں
جو تم چاہوں تو محفل میں ہمارے قدر دانوں کو
ہماری داستاں اپنی زبانی میں سنا دوں
ہمیشہ دل کے کہنے پہ چلایا خود کو عظمٰی نے
اب دل کہتا ہے دل کو اپنے پیچھے چلا دوں
More General Poetry






