دشت بے اآب و گیاہ میں تنہا لڑکی
ظالم سماج کی رسمیں اور حوا کی بیٹی
ہوس والوں کے شب وستم نوخیز کلی پر
ہے پابند سلاسل ہزار داستاں حوا کی بیٹی
اجاڑ گلشن کا منظر دے رہا ہے فسانہ
کہیں بجھ گیا چراغ مفلس حوا کی بیٹی
آباد عشرت کدہ کی تقدیر بنی تقدیر سے
ہر جگہ نظارہ تصویر غم ہے حوا کی بیٹی
اسکی رفعت حیا کو پھر سے اآباد کر
ظفر بنے پارسائی کی عزیمت حوا کی بیٹی