Add Poetry

حُسنِ وفا سے نظریں ہٹا ہی نہ پائے ہم

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلا

حُسنِ وفا سے نظریں ہٹا ہی نہ پائے ہم
ان کی نظر سے یہ بچا ہی نہ پائے ہم

مدت کے بعد آپ کا کیا خط ہمیں ملا
تحریر سے نگائیں ہٹا ہی نہ پائے ہم

خونِ جگر جلا کے بھی جلتے رہے مگر
آنکھوں کے یہ ثراغ بجھا ہی نہ پائے ہم

آنکھوں نے تجھ کو کھودیا کوشیش کے باوجود
تصویر تیری دل پہ بنا ہی نہ پائے ہم

بر باد کر کے رکھ گئے ہو زندگی مری
آگے تمہارے عشق کے جا ہی نہ پائے ہم

سنتے رہے ہیں ان کی ہی رودادِ زندگی
اپنا تو ھال وشمہ سنا ہی نہ پائے ہم

Rate it:
Views: 591
07 Mar, 2022
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets