Add Poetry

حیرتوں کے منہ بھی ہیں کھلے ہوئے ۔شاہین

Poet: Shaheen Mughal By: Shaheen Mughal, gjn

حیرتوں کے منہ بھی ہیں کھلے ہوئے
تیرے لفظوں کی تیز دھار سے
میرے آنسو، میری سسکیاں بھی
ہیں سہمے ہوئے
ہوا بھی چپ چاپ ،اداس ہے
فضا بھی خاموش،سوگوار ہے
رات کے پچھلے پہر ،سوچوں کا قہر
بس گھڑی کی ٹک ٹک ہے
اور دل کی دھک دھک ہے
ہزار وسوسے ہیں
ہزار سوال ہیں ۔جان کا وبال ہیں
اور میں ہوں تنہا شاہین
سکوت ہے اس قدر
اندھیرے کو بھی لگ رہا ہے ڈر
میرے مقدر کے عقب میں
حسرتوں کی چاپ ہے
بے یقینی کی چھاپ ہے
تیری ہر بات بھی تو سچی نہیں
یوں قطرہ قطرہ موت اچھی نہیں
آس کی روشنی کے عذاب اب
سہے نہیں جاتے
صدموں کے جام پئے نہیں جاتے
اے غم آتش
ان سے بچا لو
مجھے آج پورے کا پورا جلا دو
مجھے خود میں پناہ دو
مجھے خود میں چھپا لو
مجھے خود میں چھپا لو

Rate it:
Views: 277
04 Jan, 2016
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets