حیلے بہانے کرتے ہو

Poet: UA By: UA, Lahore

حیلے بہانے کرتے ہو سچ کہنے سے کیوں ڈرتے ہو
اپنی بات سے پھرنے لگے ہو شاید دنیا سے ڈرتے ہو

دنیا والوں کی آڑ نہ لو بس اپنے دل کی بات کہو
اس دل لگی کے دل کی لگی بن جانے سے کیا ڈرتے ہو

منہ سے کیوں نہیں کہہ پاتے جو آنکھوں سے جتلاتے ہو
کیوں اپنے دل کی باتیں بھی خود سے کہنے سے ڈرتے ہو

گھبراتے ہو، ہچکچاتے ہو، نہ جانے تم کیا چاہتے ہو
کہہ دو جو کہنا چاہتے ہو کیا خود سے جھگڑا کرتے ہو

حیلے بہانے کرتے ہو سچ کہنے سے کیوں ڈرتے ہو
اپنی بات سے پھرنے لگے ہو شاید دنیا سے ڈرتے ہو
 

Rate it:
Views: 428
07 Dec, 2010