حیلے بہانے کرتے ہو سچ کہنے سے کیوں ڈرتے ہو
اپنی بات سے پھرنے لگے ہو شاید دنیا سے ڈرتے ہو
دنیا والوں کی آڑ نہ لو بس اپنے دل کی بات کہو
اس دل لگی کے دل کی لگی بن جانے سے کیا ڈرتے ہو
منہ سے کیوں نہیں کہہ پاتے جو آنکھوں سے جتلاتے ہو
کیوں اپنے دل کی باتیں بھی خود سے کہنے سے ڈرتے ہو
گھبراتے ہو، ہچکچاتے ہو، نہ جانے تم کیا چاہتے ہو
کہہ دو جو کہنا چاہتے ہو کیا خود سے جھگڑا کرتے ہو
حیلے بہانے کرتے ہو سچ کہنے سے کیوں ڈرتے ہو
اپنی بات سے پھرنے لگے ہو شاید دنیا سے ڈرتے ہو