Add Poetry

خالق ہے تو ایک ہی سب کا مالک بھی تو ایک ہی ہے

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai

خالق ہے تو ایک ہی سب کا مالک بھی تو ایک ہی ہے
رازق بھی تو ایک ہے سب کا وہ ہی تو پرَجا پَتی ہے

جگ میں ہے کوئی نِردَھن اور کوئی تو دھنوان بھی ہے
دھن دولت جاگیر نہ کچھ بھی بس کَرْموں سے کوئی دھنی ہے

جگ میں کیسی ریت چلی ہے اپنی ہی تو سب کو پڑی ہے
نہ کوئی تو پریت جَگَت میں یہ کیسی ادبُھت گھڑی ہے

مانوتا کے پردے میں تو دانوتا کا کھیل ہے سب کچھ
مانو گر بن جائیں دانو تو جگ میں ہی اشانتی ہے

جب نیائے کا ہوجائے ہی چلن توجیون سب کا سکھ پرن ہو
اَنِّیائے کا جب ہوگا ہی چلن تو جگ میں نہ کوئی سکھی ہے

اپنا من ہو جائے نِرمل تو جگ بھی ہو جائے اُجول
جب من اپنا ہو ہی مَلِن تو جیون اپنا ہی تو دکھی ہے

یہ باتیں ہیں اثر کی ادبُھت سب تو ہیں اس پر سہمت
اس سے جیون ہو جائے پَرَسَنّ اس میں ہی تو شانتی ہے

Rate it:
Views: 56
15 Jun, 2024
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets