خاموش فضا تھی کہیں سایہ بھی نہیں تھا

Poet: Kusar Samreen By: Tariq Baloch, hub chowki

خاموش فضا تھی کہیں سایہ بھی نہیں تھا
اس شہر میں ہم سا کوئی تنہا بھی نہیں تھا

اونچی سی حویلی میں اترتا رہا شب بھر
کٹھیا میں میری چاند نے جھانکا بھی نہیں تھا

کس جرم میں چھینی گئیں مجھ سے میری آنکھیں
اِن میں تو کوئی خواب سجایا بھی نہیں تھا

منصف میرا مجرم کا طرف دار بنے گا
اس طرح تو میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا

ہم جس کے حوالے سے ہوئے شہر میں بدنام
اُس شخص کو ہم نے کبھی دیکھا بھی نہیں تھا

ثمرین! وہی شخص ہمیں چھوڑ چلا ہے
جس کا کہ بچھڑنے کا ارادہ بھی نہیں تھا

Rate it:
Views: 1663
18 Nov, 2010