خانہ بدوشوں کو یہ اختیار نہیں ہے سو دل میں عشق کا کوئی دربار نہیں ہے ہم لامکاں کی سرحدوں کے باسی سدا سے اپنا کوئی مسکن کوئی دربار نہیں ہے ہم تو نگر نگر بھٹکنے والے مسافر خانہ بدوش ہیں تیرے دل دار نہیں ہیں