Add Poetry

خبر نہ تھی کہ ہے کیا چار سو کے جادو میں

Poet: Shafiq Murad By: Shafiq Murad, Frankfurt

خبر نہ تھی کہ ہے کیا چار سو کے جادو میں
سبھی تھے محو کسی خوش گلو کے جادو میں

ملا، تو ڈھونڈ نہ پایا سراغ وہ میرا
وہ خوش بہت تھا میری آرزو کے جادو میں

ہر ایک شخص کو کس کی تلاش رہتی ہے
ہر ایک شخص ہے کس جستجو کے جادو میں

تمام عمر میرے ساتھ رائیگاں کر دی
رہا وہ شخص میری گفتگو کے جادو میں

برس رہا تھا میں خوشبو کے بادلوں کی طرح
خمارِ حسن رہا رنگ و بو کے جادو میں

وہ زخم بھرتا رہا ، اور پھر لگاتا رہا
ہنر کمال تھا دستِ عدو کے جادو میں

وہ میری ذات میں خود کو تلاش کرتا ہے
بھٹک رہا ہے کسی ہو بہو کے جاد ومیں

میں کاغذوں پہ کوئی نقش کاڑھتا ہی رہا
مآلِ فکر رہا خوبرو کے جادو میں

وہ سی سکا نہ مرے دل کا کوئی چاک مرادؔ
تھا پرغرور کمالِ رفو کے جادو میں

Rate it:
Views: 615
03 Aug, 2013
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets