ختم ہونے کو ہے سفر شاید

Poet: MOHSIN By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

ختم ہونے کو ہے سفر شاید
پھر ملیں گے، کبھی شاید

پھر ملا اذن آبلہ پائی
پھر بھٹکنا ہے در بدر شاید

اب کے شب آنکھ میں اتر آئی
اب نہ دیکھیں گے ہم سحر شاید

شھر میں روشنی کا میلہ ہے
جل گیا پھر کسی کا گھر شاید

Rate it:
Views: 4365
12 Aug, 2011