خدا سے پوچھا ہوتا

Poet: Muhammad Anwer By: Muhammad Anwer, Karachi

تم کیا ہو اور کیا سمجھتی ہو
ہم سے بھی تو ذرا پوچھا ہوتا

زمانے کو جس طرح تم دیکھتی ہو
ہم سے بھی تو ذرا پوچھا ہوتا

جو لوگ تم کو نظر آتے ہیں اپنے جیسے
کچھ ان کے بارے میں بھی تو جانا ہوتا

جو دعویٰ کرتے ہیں اپنائیت کا تم سے اکثر
اپنوں کے ساتھ کیا کرتے ہیں یہ تو جانا ہوتا

زندگی جس کو اپنی تم سجھتی ہو پگلی
وہ امانت ہے کسی اور کی یہ تو جانا ہو

تم کون ہو، کیوں بنی ہو، کس کے لئے
ذرا یہ بھی تو اپنے آپ سے پوچھا ہوتا

نہ جب سمجھ سکو اپنے آپ کو سمجھ کر بھی تم انور
خدا سے ہی کم از کم پوچھا ہوتا، قرآن سے بھی کچھ سیکھا ہوتا

Rate it:
Views: 376
28 Jan, 2009