گر رہے نظر اپنی ہی خطا پر پھر آۓ نہ نظر خطا کسی کی چھپی ہے فلاح اپنی ہی خطا میں گر کرے اصلاح تو اپنی خطا کی ہر انس ہے خطا کا پُتلا مگر ڈھونڈے خطا اوروں کی کرے رب درگزر خطائیں تیری کرے گر درگزر تو خطا کسی کی