خطاء کی تو نے کیو بے وفا سے پیار کیا
Poet: Nusrat By: Nusrat Ullah, Gross Gerau Germanyخطاء کی جو بےوفا پہ غضب کا اعتبار کیا
لمحہ لمحہ شب حجر میں اس کا انتظار کیا
پیار چھپنے والی حقیقت نہیں ہے کسی کا
جسے رگ جان سے قریب ہم نے شمار کیا
محفل یار میں جوبولنے کی سقت نہ رکھتا
انجمن اغیار میں اس نے کیسا روپ اختیار کیا
تیرا غصہ تیرے پیار سے زیادہ یاد رہا ہمیں
تیرے سنگ بیتا اک اک پل جب ہم نے شمار کیا
تیری خفگی سے نا حق نالاں نہیں ہیں ہم
غیروں نے بھی جابجا اس کااس کا اظہار کیا
خطاء وار تم ہی ٹہرو گے ہمیشہ
اس سے بڑ کر جو اس کو پیار کیا
طرز زندگی تجھے سیکھنے ہوں گے نصرت
خطاء کی تو نے کیو بے وفا سے پیار کیا
More Sad Poetry






