خلاف

Poet: By: Peerzad Arshad Ali Kulzum, harrisburg pa usa

قسمت ہی ہو خراب تو کیوں کسے برا کہیں
یار ہے خلاف میرے نہ اغیار ہے خلاف

کچا کپڑا تھا جو دامن پھٹ گیا میرا
نہ گلستان ہے خلاف میرے نہ خار ہے خلاف

چمن سے گزرے اندر خود ہی نہیں گئے ہم
باغباں ہے خلاف نہ گلزار ہے خلاف

ہم نے خود اپنے آپ کو تنگ نظر کردیا
نہ اک بار ہے خلاف وہ نہ سو بار ہے خلاف

ارے قلزم سن کیوں نہیں آتا مہ کدے میں اب
نہ کافر ہے خلاف تیرے نہ دین دار ہے خلاف

Rate it:
Views: 504
30 Sep, 2010