خلقت کا احتجاج تو کم کر دیا گیا
اک بے گناہ کے سر کو قلم کر دیا گیا
پچھلے برس جلائی گئیں صرف کھڑکیاں
اب کے تمام گھر ہی بھسم کر دیا گیا
اس خوف سے کہ بچوں کی نشوونما نہ ہو
بستی کے سارے دودھ کو سم کردیا گیا
وہ کھیت جو یتیم کسانوں کا رزق تھا
کشت زمیندار میں ضم کر دیا گی
چاہی ہے جب بھی داد رسی کوتوال سے
اک خط بنام شاہ رقم کر دیا گیا