Add Poetry

خواب

Poet: Sana Arif By: Sana Arif, Abbotabad

حالات کے کچے دھاگوں میں کچھ خواب ادھورے ہوتے ہیں
ہم سب بچپن سے ہی جن کو آنکھوں میں پِروتے رہتے ہیں

سپنوں کی دِلکش وادی میں کبھی چاند میں کھوۓ رہتے ہیں
ہم سب بچپن سے ہی جن کو آنکھوں میں پِروتے رہتے ہیں

پھر بچپن کے وہ خواب لیے حسرت سے بھرے جذبات لیے
دنیا کی کٹھِن اِن راہوں میں اِک آس پہ چلتے رہتے ہیں

اُمید کے دامن کو پکڑے منزل کی طرف جب بڑھتے ہیں
تو دل میں زندہ خوابوں کے مرنے سے ڈرتے رہتے ہیں

پھر چلتے ہوۓ اِن راہوں پر کبھی پھول مِلے کبھی خار مِلے
کبھی اُونچی نیچی راہوں کو ہموار ہی کرتے رہتے ہیں

منزل کی لگن خوابوں میں مگن ہم جگ سے جب ٹکراتے ہیں
تو ٹوٹ کے سپنے آنکھوں سے آنسوؤں میں بہتے جاتے ہیں

سپنوں سے نِکل کر پھر آخر احساس ہمیں یہ ہوتا ہے
جب ٹوٹ کے کِرچی ہوتے ہیں یہ خواب تبھی کہلاتے ہیں

Rate it:
Views: 331
12 Sep, 2020
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets