خواب جب تک خواب رہیں
خوشبو اور گلاب رہیں
خواب جب تعبیر بنیں
سوال اور جواب رہیں
بے تشنہ سی پیاس ہو
سمندر، دریا سراب رہیں
زندگی تیری میری کہانی ہے
دونوں کھلی ہوئی کتاب رہیں
نرواں جاں! مہر دو نیم نہیں
اپنے اپنے ماہتاب رہیں
جاوید میں اور میری تنہائی
کار محبت میں اضطراب رہیں