خواب حقیقت کے اساس ہوتے ہیں
Poet: Muhammad Moazzam Akhlaq By: Muhammad Moazzam Akhlaq, Kuwaitیہ خواب ہی تو ہیں جو جاگیر ہیں ہماری
کہیں یہ ٹوٹ نہ جائیں کہ توقیر ہیں ہماری
ہر خواب کو روزن وقت پہ اٹھا رکھنا لوگو
یہ نسل آئندہ کے لیے تعبیر ہیں ہماری
رہو جس حال میں تم، بلند اپنا کردار رکھنا
چبھتی نظر ہو یا اٹھتی انگلی، تحقیر ہیں ہماری
جذبہ ایماں سے سرشار ہیں قلب ہمارے
مت دیکھو کہ کمانیں بے تیر ہیں ہماری
نکلیں گے فتحیاب ہر معرکے سے دیکھنا
فتح وکامرانی جان لو، تقدیر ہیں ہماری
بخشو قوت ایماں کو اپنے، تھامے رہو قرآن
مشکل گھڑی میں بس یہ ہی تدبیر ہیں ہماری
ہو بزم یاراں تو جان بھی نچھاور کردیں
دشمن کے لیے نظریں بھی شمشیر ہیں ہماری
More General Poetry






