خواب خواب ہی رہ گئے
Poet: kanwal naveed By: kanwal naveed, karachiخواب خواب ہی رہ گئے
ہم ہر زخم پھر سہہ گئے
چب چاپ سنتے ہی رہے
لوگ اپنی اپنی کہہ گئے
باقی رہا نہیں کوئی خواب
سب آنسو بن کر بہہ گئے
آگے بڑھ گئے ہمسفر
ہم وہیں کے وہیں رہ گئے
زبان کا قفل کنولؔ بےسود تھا
چہرے سارا حال دل کہہ گئے
More Sad Poetry






