خواب دیکھے تھے ہم نے
Poet: By: Azhar Iqbal Butt, Karachiکیسے کیسے خواب دیکھے تھے ہم نے
دشمن بے حساب دیکھے تھے ہم نے
ہمیں تو مکمل چہرہ نہ دکھایا تھا کبھی
غیر کےساتھ بے حجاب دیکھے تے ہم نے
جس سے ملتا وہ اسی کا گن گاتا تھا
لہجے میں ادب و آداب دیکھے تھے ہم نے
اب وہ آسماں تک پہنچ گئے ہیں
جن کے حال خراب دیکھے تھے ہم نے
وقت گزارنے کے لیے کرتے ہیں محبت
کچھ ایسے بھی جناب دیکھے تھے ہم نے
بچھڑنے سے تازگی کھو گئی چہرے کی
جہاں پر اکثر گلاب دیکھے تھے ہم نے
وقت لوٹ کر نہیں آتا اچھا گزارنا تم
گفتگو کے یہ لب لباب دیکھے تھے ہم نے
میں ہر سانس کے ساتھ تجھے یاد کرتا ہوں اظہر
ٹوٹ گئے مل کر جو خواب دیکھے تھے ہم نے
More Sad Poetry







