Add Poetry

خواہش

Poet: سیف علی بٹ By: سیف علی بٹ, ڈسکہ، سیالکوٹ

مسرتوں کی جیت ہوتا،
سب غموں کی مات ہوتا.

جب بھی موضوع بہار ہوتا،
ذکر تیرا بات بے بات ہوتا.

ممکن جو تخیل تیرا چہرہ ہوتا،
یقیناً دل مصحف کی آیات ہوتا.

کمال بینائی سر انتہاء ہوتی،
دید تیری گر رکن عبادات ہوتا.

خون جگر سے تحریر کرتے،
قرب تیرا جو مانند عبارات ہوتا.

یہ زندگی انتظار میں بسر کرتے،
ہجر میں وصل گر کوئی ساعت ہوتا.

ریگ کے خار بھی گلاب ہوتے،
ہاتھ میں گر میرے تیرا ہاتھ ہوتا

تیرے بن جینے کی سعی کرتے
گر کوئی لمحہ حیات ہوتا.

Rate it:
Views: 363
12 Jan, 2015
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets