مسرتوں کی جیت ہوتا،
سب غموں کی مات ہوتا.
جب بھی موضوع بہار ہوتا،
ذکر تیرا بات بے بات ہوتا.
ممکن جو تخیل تیرا چہرہ ہوتا،
یقیناً دل مصحف کی آیات ہوتا.
کمال بینائی سر انتہاء ہوتی،
دید تیری گر رکن عبادات ہوتا.
خون جگر سے تحریر کرتے،
قرب تیرا جو مانند عبارات ہوتا.
یہ زندگی انتظار میں بسر کرتے،
ہجر میں وصل گر کوئی ساعت ہوتا.
ریگ کے خار بھی گلاب ہوتے،
ہاتھ میں گر میرے تیرا ہاتھ ہوتا
تیرے بن جینے کی سعی کرتے
گر کوئی لمحہ حیات ہوتا.