Add Poetry

خواہش

Poet: م الف ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi (Arshi), Karachi

اپنے سینے میں لگی آگ بجھالی جائے
پھر نئی دنیا یہاں کوئی بسا لی جائے

زہر پینے سے اگر جان نکل جاتی ہے
آج برسوں سے لگی پیاس بجھا لی جائے

آخری وقتوں میں شاید وہ کہیں مل جائے
کس طرح دل سے مرے خام خیالی جائے

اپنی خواہش کا گلا روز یہاں گھونٹا ہے
خواہشوں کی بھی یہاں قبر بنا لی جائے

لوگ ضدی ہیں یہ جینے نہیں دینگے ہم کو
اب کیا دنیا سے ہی جان چھڑا لی جائے

میری گردن میں پڑا طوق یہ ناکافی ہے
ایک زنجیر مرے پیروں میں ڈالی جائے

چھوڑ چکر یہ لکیروں کے سبھی جھوٹے ہیں
اپنے اعمال سے تقدیر جگا لی جائے

کون ہو گا ترے غم میں یاں پریشاں ارشیؔ
اپنے ہونٹوں پہ بھی مسکان سجا لی جائے
 

Rate it:
Views: 375
01 Dec, 2018
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets