خوب سے خوب تر کی چاہ میں ہوتے گئے گمراہ اپنی راہ سے سر دھنتے رہے، واہ واہ سنتے رہے بے نیاز ہو کے دِل کی آہ سے سسکیاں آہوں میں گم کرتے گئے پیدا اثر ہو جائے شاید آہ میں ہوتے گئے گمراہ اپنی راہ سے خوب سے خوب تر کی چاہ میں