خوب چاہت ہے دِیوانے کی
آرزو ہے تجھے پانے کی
شمع کی آرزو میں جل جانا
یہی تقدیر ہے پروانے کی
وہ خود کو شاہِ وقت جانے ہے
جِسے کنجی ملے خزانے کی
سچی لگن لگ جائے جب
رہے پرواہ کب زمانے کی
مانگ لے یوں کہ آگئی اِکبار
گھڑی دستِ دعا اٹھانے کی
خوب چاہت ہے دِیوانے کی
آرزو ہے تجھے پانے کی