مہندی لگائے لگائے تو مہکائے کسے
چوڑیاں جو پہنے پہنے تو دکھائے کسے
سج سنور کے بیٹھے، بیٹھے روپ دکھائے کسے
مہندی کی مہکار چوڑیوں کی چھنکار
سہانا روپ اور سنگھار کیسا ہے کیا کہتا ہے
جب پیتم من نہ بھائے پھر کیسے من کو لبھائے
ہجر کی ماری برہن جوگن من ہی من میں گاتی جائے
خوشبو رنگ مہکار چھنکار موہے من نہ بھائے
من پیتم پردیسی ہویو ساون آگ لگائے
من کی نگری سونی ہو پھر روپ سنگھار نہ بھائے
خوشبو رنگ چھنکار سنگھار موہے کچھ نہ بھائے