Add Poetry

خوشی کی لہر بھی اداسی کا زہر بھی

Poet: درخشندہ By: Darakhshanda, Huston

کچھ نہ کہتے ہوئے بھی بہت کچھ کہہ جاتی ہیں
شوخ و چنچل ہوں تو گستاخ ہو جاتی ہیں یہ دو

خوشی کی لہر بھی اداسی کا زہر بھی ان میں
خاموشی کی زباں میں کر جاتی ہیں باتیں دو

لاکھ چھپاۓ من میں دکھ اپنے کوئ
بد لی بن کے برس جاتی ہیں یہ آنکھیں دو

خوشی ہوغم ہو ہرآنکھ میں رہتے ہیں آنسو
دل کا غُباردُھل جاۓ گر بہہ جایئں درخشندے آنسو دو

 

Rate it:
Views: 307
08 Dec, 2020
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets