خوف
Poet: By: Mohammad Naeem Butt, Jhelumرسوائیوں کے خوف سے ڈرتے رہے سدا
ہم گھٹ کے اپنے آپ میں مرتے رہے سدا
ہر خواہش زمانہ پیش نظر رہی
نہ چاہتے بھی سب کچھ کرتے رہے سدا
طغیانی ہوس نے آدم گرا دیا
خواہشوں کے محل میں مرتے رہے سدا
ارباب اختیار نے چادر بھی چھین لی
وعدوں س خالی پیٹ وہ بھرتے رہے سدا
لٹکا دیا گیا ہے سچائی کو دار پر
سر وہ قلم قلم کا کرتے رہے سدا
More General Poetry






