عجب کی ھے داستان ہر اک کی اپنی
حیران ھوں میں خود داستان پہ اپنی
لاکھ جتن کر منانے کی تو ھے بے سود
کہ گناہ نہیں ھےتیری یہ خطا ھے اپنی
بول بڑا کر گیا ھوں محفل میں سبکی
کچھ نہ ھوا تو عزت خاک میں اپنی
سنا ھے بڑا مال ہاتھ ایا ھے اس کو
کچھ نہ کچھ تو جان پہچان ھے اپنی
گفتارے ازادی کا بہت چرچا ھے یہاں
بول جب پڑے تو اواز صرف اپنی
نیک تمناوں کی قطار لگی ھے
یہ محض ایک دستور بنی ھے