دامن

Poet: Shazia Mashkoor By: Shazia, Karachi

جی نے میرے اب توٹھان لیا ہے
درد کو دامن سے اپنے جھاڑ لیا ہے

اب آنسو۔شکوے غم نہ ہونگے
قصۃ ہاۓ درد و الم نہ ہونگے

عہد خود سے یہ باندھ لیا ہے
درد کو دامن سے اپنے جھاڑ لیا ہے

کب تلک سسکیں کب تلک آہیں
خوش اب مجھ کو سب دیکھنا چاہیں

تو کہنا سب کا چلو مان لیا ہے
درد کو دامن سے اپنے جھاڑ لیا ہے

ملا زمانے سے مجھ کو یہی اک طعنہ
کچھ آتا ہو تم کو تو ہم کو بتانا

لو سر پہ کفن اب میں نے باندھ لیا ہے
درد کو دامن سے اپنے جھاڑ لیا ہے

اک عجب اُڑان میرے پروں نے بھری ہے
وہ دیکھو مایوسی کوسوں دور کھڑی ہے

کہاں ہے منزل میں نے جان لیا ہے
درد کو دامن سے اپنے جھاڑ لیا ہے

Rate it:
Views: 840
25 Oct, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL