دامن چھڑا کر تو جا رہے ہو پر تم یاد آئو گے بہت
تمھاری آنکھیں۔ تمھارا کاجل۔ تمھاری کلائی تم تڑپائو گے بہت
خواب ہونگے تو ہونگے تمھارے چاہت ہوگی تو ہوگی تمھاری
ہم بھولیں گے تم کو کیسے تم ستائو ۔ گے بہت
بانہوں کا جب ہوگا میرا حصار بینا جذبوں کو ہوگی میری آزادی
نہ تم خود کو چھپا پائو گے شرمائو گے بہت
کھبی آنکھیں چرائو گے تو کھبی ہاتھ چھرائو گے
پاس جو تمھیں ہم اپنے بلائیں گے تم گھبرائو گے بہت