تو نے دیکھا ہے کبھی ایک نظر شام کے بعد کتنے چپ چاپ سے لگتے ہیں شجر شام کے بعد میں نے ایسے ہی گناہ تیری جدائی میں کیے جیسے طوفان میں کوئی چھوڑ دے گھر شام کے بعد