درد اس بار پریشان بھی ہو سکتا ہے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلا

درد اس بار پریشان بھی ہو سکتا ہے
کوئی غم خانے میں حیران بھی ہو سکتا ہے

آئینہ حسن نکھارو گے اگر عشق کے ساتھ
رستہ آسان سے آسان بھی ہو سکتا ہے

نوکِ قرطاس پہ سورج یہ ہمارے غم کا
شعلہُ ہجر کا سامان بھی ہو سکتا ہے

وہ جو تصویر کے اندر سے نکل آیا ہے
میرا دلدار،مری جان بھی ہو سکتا ہے

اک نئ طرز کا لکھا ہے فسانہ جب تو
اک نیا پیار کا عنوان بھی ہو سکتا ہے

وہ جسے آنکھ کے آنگن میں سلایا وشمہ
وہ فقط رات کا محمان بھی ہو سکتا ہے

Rate it:
Views: 198
28 Apr, 2023
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL