درد سے دِل آباد رکھنا چاہتے ہیں
اپنا ہر غم یاد رکھنا چاہتے ہیں
خوش گمانی سے بچائے رکھتے ہیں
اپنے آپ میں چھپائے رکھتے ہیں
خوشیاں پا کے آدمی پھول جاتا ہے
خوشی کے ساتھ غم ہے بھول جاتا ہے
اپنی اصلی ذات میں نہیں رہتا
آدمی اپنی اوقات میں نہیں رہتا
دل کی اذیت اور بھی بڑھاتے ہیں
دل کے درد جب بھی یاد آتے ہیں
بھول جانا سراسر مصیبت ہے
یاد رکھنے میں ہی عافیت ہے
اسی لئے غم یاد رکھنا چاہتے ہیں
درد سے دل آباد رکھنا چاہتے ہیں