درد سے دل نے واسطہ رکھا
Poet: آتش اندوری By: مصدق رفیق, Karachiدرد سے دل نے واسطہ رکھا
وقت بدلے گا حوصلہ رکھا
رو دئیے میرے حال پہ پنچھی
چگنے جب صرف باجرا رکھا
میں پرندہ بنا ہوں جب سے تو
سرحدوں سے نہ واسطہ رکھا
دھوکہ اکثر ملے ہے اپنوں سے
اپنوں سے تھوڑا فاصلہ رکھا
تاکہ نکلیں نہیں مرے آنسو
درد سہنے کا سلسلہ رکھا
مندروں مسجدوں میں ڈھونڈھے کون
اس لیے دل میں اک خدا رکھا
توڑ دیتے جو حوصلہ آتشؔ
ان خیالوں سے فاصلہ رکھا
More Sad Poetry






