درد میٹھا بھی ھے جان لیوا بھی ھے
زندگی اور موت کا سھارا بھی ھے
درد میں بھڑکتی چنگار یاں بھی ھیں
سختیاں جھیلنے کا تقاضا بھی ھے
درد کو قلب انسان میں پیدا کیا تو نے
انس و پیار کے اظہار کا جزبہ بھی ھے
درد دل اشرف المخلوقات کا امتیاز ٹھرا
فرشتوں کا تہی دامن اسے پکارتا بھی ھے
درد چاندنی میں چمکتا دمکتا بھی ھے
پھر لوری دے کر اسے سلاتا بھی ھے
درد ھے فقط اک دھڑکن کے زیر و بم
اور سانس کی ڈوری چلاتا بھی ھے
حسن چمن کی دہلیز پہ خوشبوؤں کا سفر
درد مسرت و یاس کو سنوارتا بھی ھے