دنیا کے سامنے غم کو چھپا لیتے ہیں ہم
درد میں بھی اکثر مسکرا لیتے ہیں ہم
ہمیں دیتے ہیں چوٹ جو لوگ دل پہ
ان کو بھی گلے سے لگا لیتے ہیں ہم
دیر سے ہی سہی کبھی تو ہوگی پوری آرزو
یہی سوچ کر خواب آنکھوں میں بسا لیتے ہیں ہم
ٹوٹ جائے بازو تو آتا گلے میں ہی ہے
اسی وجہ سے رشتے اپنے نبھا لیتے ہیں ہمد