درد نے آنکھ سے کو ہر جو نکالے ہوتے
Poet: Rukhsana Noor By: Shazia Hafeez, Attockدرد نے آنکھ سے کو ہر جو نکالے ہوتے
اپنی راہوں کے اندھیرے بھی اجالے ہوتے
شب کی تاریکی میں جگنو نے کہا چڑیا سے
گھونسلہ تیرا تھا، جو پر نہیں نکالے ہوتے
آپ کا غم ہے سلامت تو نظر آتے ہیں
ورنہ ہم کور محبت کے حوالے ہوتے
میری چیزوں کو جو ترتیب سے تم رکھتے ہو
کیا ہی اچھا تھا میرے درد سنھبالے ہوتے
کر لیا ہوتا اگر میں نے زمانے کا یقین
میرے بچے بھی کسی اور نے پالے ہوتے
آدم و حوا اگر کرتے کبھی رب کا خیال
کیوں بھلا لوگ یہ جنت سے نکالے ہوتے
More General Poetry






