درد نے درد سے یوں کہا درد اپنا کبھی کم نہ ہو زخم دل اس نے کیسا دیا جس کا دنیا میں مرہم نہ ہو درد سہنے کی طا قت مجھے اے خدا اب تو کر دے عطا لاکھ سہتا رہوں دکھ مگر آنکھ اپنی کبھی نم نہ ہو