درد کی آواز

Poet: Ali Shaikh Sagar By: Ali Shaikh Sagar, karachi

وہ چل دیے بڑے وقار و دیدہ دلی کے ساتھ
ہم کھڑے رہے پرنم ایک تصویر کے ساتھ

صرف مسافت کی تلخی پہ تو مشتمل نہیں ہمارا سفر
ایک آندھی سفر کرتی ہے میری بےرخی کے ساتھ

اب کے اشکوں سے نجات میں بڑی دیر لگی
ورنہ بدل جاتے ہیں ہم بڑی بے صبری کے ساتھ

نگاہیں کچھ ہیں، انداز کچھ اور ہیں کہ یہاں
کوئی تعلق نہیں چاند کا چاندنی کے ساتھ

اب کسی اور تمنا کی ضرورت ہی نہیں رہی
بدل رہی ہے رخ ہوا بڑی تسلی کے ساتھ

کس طرحح بدل گیا اپنی زباں سے آج
کل تو ملا تھا بڑی زندہ دلی کے ساتھ

دنیا کا تو کچھ بھروسہ ہی نہیں سساگر
تسلی بھی دے تو دیتی ہے عیاری کے ساتھ

Rate it:
Views: 569
21 Mar, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL